‘Majlise Ansarullah España’ es una organización auxiliar de la principal ‘Asociación Musulmana Ahmadía, España’, siendo esta última una rama de la secta mundial Ahmadía del Islam. Todos los áhmadis que tengan cuarenta años o más se convierten automáticamente en miembros de ‘Ansarullah’. ‘Majlis Ansarullah’, como el cuerpo principal de la comunidad musulmana Ahmadía, a la que está subordinada, es una organización apolítica, religiosa y espiritual. . No tiene nada que ver con política de ningún tipo. El número de áhmadis en España creció gradualmente, principalmente como resultado de la migración de diferentes países como Pakistán, India, Bangladesh, y África. ‘Majlis Ansarullah’ nació en España en los años setenta ().

مجلس انصاراللہ کا مختصر تعارف


مجلس انصاراللہ جماعت احمدیہ عالمگیرکی ایک ذیلی تنظیم ہے جس کا قیام حضرت مصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہدایت پر1940ء میں عمل میں لایا گیا۔یہ تنظیم 40 سال سے  زائدعمرکے احباب پر مشتمل ہوتی ہے۔سلسلہ عالیہ احمدیہ سے وابستہ ہر وہ مرد جو سال کے دوران کسی تاریخ کو 40 سال کی عمر کو پہنچ جائے وہ اگلے سال یکم جنوری سے مجلس انصاراللہ کا رُکن شمارہوگا۔40 سال سے55 سال تک کے انصارصفِ دوم میں اور55 سال سے بڑی عمر کے انصارصفِ اوّل میں شمارہوتے ہیں۔

اِس مجلس کے قیام کا مقصدیہ ہے کہ اراکین میں انابتِ الی اللہ یعنی اللہ تعالیٰ کی محبت، اِسلامی تعلیم کی ترویج واشاعت، تبلیغ، خدمتِ خلق کا شوق، تربیتِ اولاد، ایثاراور قربانی کی رُوح  اورخلافت کی حفاظت کا جذبہ اُجاگرکیاجائے۔ مجلس انصاراللہ کی تنظیم سلسلہ عالیہ احمدیہ کاایک مستقل نظام ہے جو خلیفۃ المسیح کی نگرانی میں کام کرتاہے۔اِس کا ایک دستورہے جو دستورِ اساسی کہلاتاہے۔بیرون از پاکستان اِس دستورکا نفاذحضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ کی منظوری سے 3؍نومبر 1989ء سے شروع ہوا۔

یہ خالصۃًایک دینی مجلس ہے جِس کا ملک کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔1974ء میں پاکستان کی قومی اسمبلی کی طرف سے جماعت احمدیہ کو ’’ ناٹ مسلم‘‘ قرار دیئے جانے کے رسوائے زمانہ فیصلہ اور احمدی مسلمانوں پر  Persecution کے نتیجے میں دنیا کے کئی ممالک خصوصاً یورپین ممالک میں ہر سُو احمدی مہاجرین کے قافلے نظر آنے لگے ۔  جرمنی اُن فراخ دل اور خوش بخت ممالک میں سے ہے جن کو مختلف اقوام کے لکھوکھہامہاجرین کی  خدمت مہمان داری جیسی عظیم صفت کا شرف نصیب ہوا ہے ۔ جرمنی میں پناہ گزین ان لاکھوں مختلف النوع مہاجرین میں سے وہ ہزاروں مہاجرین ہیں جو بلاشبہ مہاجرین فی سبیل اللہ ہیں ۔ کیوں کہ یہ لوگ محض ایمان وعقیدہ اور  مذہب کے نام پر ظلم وستم کا نشانہ بننے کے باعث وطن سے بے وطن کئے گئے ۔ 1974ء کے بعد ہجرتوں کی کوکھ سے جنم لینے والی جماعتوں میں سے اس وقت جرمنی یورپ کی سب سے بڑی جماعت اور سب سے بڑی مجلس انصاراللہ ہے ۔

Publicaciones Similares