نیشنل اجتماع انصار الله سپین 2022
جماعت احمدیہ میںذیلی تنظیموں کا قیام سیدنا حضرت مصلح موعود ؓکی خداداد ذہانت و فطانت اور علمی و انتظامی صلاحیتوں کا آئینہ دار ہے۔آپؓ نے افراد جماعت کے مرد و زن و بچوں کو اپنی عمر کے لحاظ سے ذیلی تنظیموں میں تقسیم کر کے ان کی روحانی ، اخلاقی، معاشی، معاشرتی اور جسمانی ترقی کے سامان منظم صورت میں پیدا فرما دیے۔
اسی مقصد کو پور ا کرنے کے لیے مجلس انصار اللہ سپین نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی منظوری سے 25 اور 26 جون کو مسجد بیت الرحمان والنسیا میں اپنا سالانہ اجتماع منعقد کیا۔ کرونا کی وبا کے بعد یہ پہلا اجتماع تھا جو منعقد ہو رہا تھا۔ مجلس عاملہ انصار اللہ کے اجلاس میں اجتماع کے انتظامات کے لیے مکرم کلیم احمد ، مربی سلسلہ والنسیا سپین کو ناظم اعلی اجتماع بنایا گیا ۔ اور اجتماع کے پروگرام کو فائنل کیا گیا۔ مکرم ناظم اعلی صاحب نے ایک کمیٹی بنائی تاکہ اجتماع کے انتظامات کو احسن رنگ میں سر انجام دیا جا سکے۔
اجتماع کا نصاب تیا ر کرکے ساری مجالس کے انصار تک پہنچایا گیا۔ اور انصا ر اللہ کی ویب پر اپ لوڈ کر دیا گیا۔
اس سال اجتماع کا عنوان » خلافت سے محبت» رکھا گیا تھا۔
جمعہ کے دن ہی احباب بیرونی جماعتوں سے تشریف لانا شروع ہو گے تھے۔اجتماع کے دونوں دن کا آغاز تہجد سے کیا گیا۔ نماز فجر کے بعد درس کا اہتما م کیا گیا۔
اجلاس کا افتتاح مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ سپین نے فرمایا۔ تلاوت و نظم کے بعد صدر مجلس انصار اللہ نے عہد دوہرایا ۔ نظؔم کے بعد مکرم صدر صاحب انصار اللہ سپین نے مختصر خطاب فرمایا۔ جس میں آپ نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے مجلس انصار اللہ یوکے کے اجتماع 2021سے خطاب کا کچھ حصہ سپینش زبان میں پڑھ کر سنایا اور بعدہ اس کا اردو ترجمہ پیش فرمایا۔ آپ نے فرمایا کہ حضور فرماتے ہیں۔
«آپ کو صحیح معنوں میں ‘انصار اللہ’ صرف اسی وقت کہا جا سکتا ہے جب آپ اس دور کے امام، خدا کے مقرر کردہ، مسیح موعود اور مہدی کی پکار پر لبیک کہیں گے، اور صرف نام سے انصار اللہ نہیں ہیں» –
اس لیے جو لوگ اپنے آپ کو ‘انصار اللہ’ (خدا کا مددگار) کہتے ہیں، انہیں ہمیشہ یہ بات اپنے ذہن میں رکھنی چاہیے کہ آپ صحیح معنوں میں ‘انصار اللہ’ تب ہی کہلا سکتے ہیں جب آپ اس زمانے کے مقرر کردہ امام کی پکار پر لبیک کہیں گے۔ خدا کا، مسیح موعود اور مہدی، اور صرف نام کے انصار اللہ نہیں ہیں۔ بلکہ اس جذبے کو سمجھتے ہوئے خلوص دل سے نعرہ لگانے والے بنیں کہ ’’ہم اللہ کے مددگار ہیں‘‘۔
جس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مختصر خطاب فرمایا۔ جس آپ نے فرمایا کہ جس طرح صدر صاحب انصار اللہ نے حضور کی نصائح آپ کی سامنے رکھیں ہیں۔ ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔اس کے بعد امیر صاحب نے دعا کروائی ۔
افتتاحی تقریب کے بعد ورزشی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ ورزشی مقابلہ جات میں کلائی پکٹر نا ، بیڈ منٹن ، ٹیبل ٹینس ، نشانہ بازی ، رسہ کشی ، میوزیکل چئیر اور باسکٹ بال کے مقابلہ جات ہوئے۔ نماز ظہر و عصر کےبعد کھانا پیش کیا گیا اور پھر علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔مقابلہ جات میں تلاوت قرآن کریم، حفظ قرآن، حفظ حدیث ، نظم، تقریر، دعائیں،فی البدیہ تقریر، پیغام رسانی ، مشاہدہ معائنہ اور دینی معلومات کے مقابلہ جات شامل تھے۔
قرآنی معلومات پر مکرم ڈاکٹر عطا الہی منصور صاحب نے ایک لیکچر دیا۔ جسے احباب جماعت نے بڑی توجہ سے سنا اور پسند کیا۔
اجتماع کے دوران دوسرے دن ہومیو پیتھی کے متعلق ایک پری زینٹیشن مکرم کلیم احمد صاحب مربی سلسلہ نے دی۔ جس خلفاء سلسلہ کی ہومیوپیتھی پر توجہ اور اس کی ترویج کے لئے احسانات کا ذکر کیا گیا اور بتایا کہ خلافت احمدیہ کی برکت اور توجہ سے ہومیوپیتھی کا مستقبل ہمیشہ کے لئے محفوظ ہوگیا ہے۔ اس پروگرا م کو احباب نے بہت پسند کیا۔
اجتماع کے دنوں میں بہترین کھانا پیش کیا گیا اور سارے پروگرام مقرر طے شدہ وقت پر اختتام پذیر ہوئے۔
تیاری رومال انصار الله
اجتماع سے ایک دن پہلے مکرم صدر انصار اللہ کو مرکز سے ایک خط موصول ہوا جس میں بتایا گیا تھا کہ» حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے مجلس انصاراللہ کے لیے رومال کی منظوری عطا فرمائی ہے جس کی تفصیل حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کی ہدایات کے مطابق یہ رومال تین مربع فٹ یعنی ایک مربع گز کا ہے۔ یہ رومال کالا اور سفید رنگ کے چار چوکھٹے ، دو کالے اور دو سفید پر مشتمل ہے جس کی تصویر منسلک ہے ۔ اس کےساتھ ایک چھلا یعنی رنگ بھی ہو گا جس پر لا غالب الا اللہ لکھا ہو ۔ کوشش کریں کہ اسی سال اجتماع کے موقع پر انصار اس کو اپنے گلے میں پہنیں۔» اس ارشارد کو پورا کرنے کے لیے ہفتہ والے دن انصار اور خدام نے مل کر رات گے تک اس پر مسلسل کام کیا اور کئی گھنٹے کی محنت کے بعدرومال تیا ر کر لیے تاکہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی منشاء کو پورا کیا جا سکے ۔ اگلے دن آخری سیشن میں سب انصار نے اس رومال کو اپنے گلےمیں پہنا۔
اس رومال کی تیاری میں جن احباب نے حصہ لیا ان میں مکرم حمید احمد نذیر ،صد انصار اللہ سپین، مکرم ملک قیصر محمود صاحب مربی سلسلہ و صدر خدام الاحمدیہ ، مکرم تنویر بٹ صاحب، صدر جماعت بارسلونا، مکرم محمد افضال صاحب، مکرم عمران علی صاحب اور مکرم کاشف صاحب نے حصہ لیا اللہ انہیں اس کی بہترین جزا دے۔ آمین
خدام الاحمدیہ والنسیا نے اس اجتماع میں بھر پور تعاون کیا۔ اور اجتماع کو کامیاب بنانے میں بھر پور مدد کی۔ فجزاھم اللہ احسن الجزاء
26 جون کا اجتماع کا اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب سپین کی صدارت میں منعقد ہوا۔ تلاوت ، عہد نظم اور اس کے بعد ناظم اعلی اجتماع مکرم کلیم احمد صاحب مربی سلسلہ والنسیا نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب اور مکرم صدر انصار سپین نے علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں انعامات جیتنے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے۔ تقسیم انعامات کے بعد مکرم امیر صاحب نے خطاب فرمایا۔ جس میں آپ نے فرمایا کہ ہمیں خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھنا چاہیے اور اگر کوئی بھی حکم خلیفہ وقت کی طرف سے آئے تو اس پر فورا عمل شروع کر دینا چاہیے۔ پھر اللہ تعالیٰ خود اسباب پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ ہمیں اگر خلافت سے پیا ر ہے تو ہمیں حضور انور ایدہ اللہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آپ نے فرمایا کہ ہمیں جس طرح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ارشاد فرمایا ہوا ہے روزانہ ایک گھنٹے تک اپنے بچوں کے ساتھ مل کر ایم ٹی اے دیکھنا چاہیے۔ اسی طرح ہمیں تبلیغ کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد مکرم صد ر صاحب انصار اللہ سپین نے امیر صاحب کی تقریر کا اسپینش زبان میں ترجمہ پیش کیا۔ تمام حاضرین کا شکر یہ ادا کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی ۔اور دعا کے ساتھ ہی اجتماع کا اختتام ہوا۔